‎..... * نفس کا تجربہ اور فرشتوں کا شرمانہ * .....

ایک دفعہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں آرام فرما رہے تھے کہ Ø+ضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ تشریف لائے آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) ویسے ہی لیٹے رہے Û”Û”Û”Ø+ضرت ابوبکر (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) بات کر Ú©Û’ Ú†Ù„Û’ گئے۔ Û”
پھر Ø+ضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ تشریف لائے تو آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) لیٹے رہے Ø+ضرت عمر (رضی
اللہ تعالیٰ عنہ) بات کر Ú©Û’ Ú†Ù„Û’ گئے پھر Ø+ضرت عثمان غنی رضی اللہ
تعالیٰ عنہ تشریف لائے تو آپ (صلی اللہ علیہ وسلم)ا اُٹھ بیٹھے اور اپنے کپڑے ٹھیک کر لئے۔
یہ دیکھ کر Ø+ضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بولیں۔۔
یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) ابوبکر(رضی اللہ تعالیٰ عنہ) اور عمر(رضی اللہ تعالیٰ عنہ)کے لئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نہیں اٹھے۔لیکن عثمان (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کے لئے اٹھ بیٹھے۔
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم Ù†Û’ فرمایا“ کیا میں اُس شخص سے Ø+یا نہ کروں جس سے فرشتے بھی شرماتے ہیں“
------
ایک دن امیر المومنین سیدنا عثمان بن عفان رضی الله تعالیٰ عنہا کھجوروں Ú©Û’ باغ سے اس Ø+ال میں تشریف لا رہے تھے کہ لکڑیوں کا گٹھا آپ Ú©Û’ سر مبارک پر رکھا ہوا تھا -
Ø+الانکہ آپ چار سو غلام رکھتے تھے -
کسی Ù†Û’ عرض کیا " اے امیر المومنین یہ کیا Ø+ال ہے ØŸ "
آپ نے فرمایا " اریدان اجرب نفسی " میں نے چاہا کہ اپنے نفس کا تجربہ کروں - اگرچہ یہ کام میرے غلام بھی کر سکتے تھے مگر میں نے چاہا کہ اپنے نفس کی آزمائش کروں تا کہ لوگوں میں جو رتبہ ہے اس کی وجہ سے یہ نفس کسی کام سے مجھے باز نہ رکھے -
کشف المØ+جوب